Sunday, June 20, 2010

ماں تو بس ماں ہی ہو تی ہے

"دسمبر کی ایک سہ پہر میں سکول سے نکلا تو آسمان پر کالے بادل چھا ئے ہوئے تھے ۔میں نے سوچا بارش آنے سے پہلے گھر پہنچ جا وءں گا ۔ابھی آدھا بھی فاصلہ طے نہیں ہوا تھا کہ موسلا دھار بارش شروع ہو گئی۔ کانپتا ہوا گھر پہنچا تو بھائی نے کہا۔موصوف نظر نہیں آرہا تھا کہ بارش ہو رہی ہے۔ بہن نے کہا۔ تھوڑی دیر رک جا تے ۔ بارش تھم جا تی ۔ تب نکل آتے۔ ابا جی نے کہا۔ بیٹا بہت شوق ہے بارش میں بھیگنے کا۔ ٹھنڈ لگے گی تو لگ پتہ جائے گا۔ اتنے میں ماں جی آئی ۔ میرے سر پر تولیہ رکھ کر بولی کم بخت بارش تھوڑی دیر رک نہیں سکتی تھی کہ میرا لال گھر پہنچ جاتا تو پھر آجا تی ۔ اور اور پانی میرے گالوں پر سے ہوتا ہوا نیچے گرنے لگا مگر وہ بارش کا پا نی نہیں تھا۔"

No comments: